7%

۷۔حضرت بلال مؤزن پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کا آپ کی قبر سے توسل :

حضرت بلال مؤذن رسول خدا (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) عمر کے دور خلافت میں شام چلے گئے اور وہاں پر سکونت پذیر ہوگئے ایک رات خواب میں آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کو دیکھا کہ وہ فرمارہے ہیں :

''ماهذه الجفوةیا بلال ؟!اما آن لک ان تزورنی یا بلال ؟ فانتبه حزینا وجلا خائفا ، فرکب راحلته وقصدالمدینة فاتی قبر النبی صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، فجعل یبکی عنده ویمرغ وجهه علیه،فاقبل الحسن والحسین ]علیهماالسلام [فجعل یضمهماویقبلهما'' .(۱)

اے بلال ! یہ کیسی جفا تو نے ہمارے حق میں روا رکھی ہے ؟ کیا وہ وقت نہیں آیا کہ تو میری زیارت کرے ؟

حضرت بلال خوف اور گھبراہٹ کی حالت میں نیند سے اٹھے جلدی سے اپنی سواری آمادہ کی اور مدینہ منورہ قبر رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کی طرف حرکت کی ۔

جب مدینہ منورہ میں قبر رسول کے پاس پہنچے تو گریہ کرتے ہوئے اپنی

____________________

(۱) اسد الغابة فی معرفة الصحابة ۱: ۲۸.