اختلاف ایجاد کرتے اور پھر اس پر اصرار کرتے ہیں :
( إ ِنَّ الَّذِینَ فَرَّقُوا دِینَهُمْ وَکَانُوا شِیَعًا لَسْتَ مِنْهُمْ فِی شَیْئٍ إِنَّمَا َمْرُهُمْ إِلَی ﷲ ثُمَّ یُنَبِّئُهُمْ بِمَا کَانُوا یَفْعَلُونَ ) ( ۱ )
ترجمہ:جن لوگوں نے اپنے دین میں تفرقہ پیدا کیا اور ٹکڑے ٹکڑے ہوگئے ان سے آپ کاکوئی تعلق نہیں ہے ان کا معاملہ خدا کے حوالے ہے پھر وہ ا نہیں ان کے اعمال سے باخبر کرے گا۔
خداوند متعال نے مسلمانوں کو یہ حکم دیا ہے کہ وہ مشرکوں کے مانند آپس میں اختلاف اور اس پر فخر و مباہات مت کریں:
( ولاتَکُونُوا مِنْ الْمُشْرِکِینَ مِنْ الَّذِینَ فَرَّقُوا دِینَهُمْ وَکَانُوا شِیَعًا کُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَیْهِمْ فَرِحُونَ ) ( ۲ )
ترجمہ:اور خبردار مشرکین میں سے نہ ہوجانا جنھوں نے دین میں تفرقہ پیدا کیا ہے اور گروہوں میں بٹ گئے ہیں پھر ہر گروہ جو کچھ اس کے پاس ہے اسی پر مست و مگن ہے۔
۳۔ پیغمبرصلىاللهعليهوآلهوسلم کا اختلاف امت کی وجہ سے پریشان ہونا:
امت مسلمہ کے درمیان ہر قسم کا اختلاف پیغمبرصلىاللهعليهوآلهوسلم کے لئے پریشانی کا
____________________
(۱) انعام: ۱۵۹۔
(۲) روم:۳۱اور۳۲۔