21%

وحدت کے لئے پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کا بیان کیا ہوا راستہ

الف: امت اسلام کے درمیان اختلاف کی پیشینگوئی:

اس میں کوئی شک نہیں کہ پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم امت مسلمہ کے مستقبل اور اس کے درمیا ن اختلا ف کے ایجاد ہونے سے باخبر تھے لہذا مسلمانوں کو تفرقہ بازی اور اختلاف کے تلخ نتائج سے آگاہ کرتے ہوئے کھلے الفاظ میں فرمایا:

تفرقت الیهود علی احدی وسبعین فرقة او اثنین و سبعین فرقة و النصارٰی مثل ذٰلک و تفترق اُمّتی علی ثلاث و سبعین فرقة ۔

ترجمہ: جس طرح امت موسی وعیسی اکہتر یا بہتر فرقوں میں تقسیم ہوگئیں اسی طرح میری امت بھی تہتر فرقوں میں بٹ جائے گی۔( ۱ )

اور بعض روایات میں ہے کہ آپ نے فرمایا:

کلهم فی النار الا ملة واحدة . ایک فرقہ کے علاوہ سارے کے سارے جہنمی ہوں گے۔( ۲ )

____________________

(۱) سنن ترمذی ۴:۲۷۷۸۱۳۴، ابواب الایمان، باب افتراق الامة؛ مسند احمد۲:۱۲۰۳۳۳۲؛ سنن ابن ماجہ ۲:۳۹۹۱۱۳۲۱. ترمذی نے کہا ہے: '' حدیث ابی ہریرة حسن وابو ہریرہ کی حدیث حسن ہے'' سنن ترمذی ۴:۲۷۷۸۱۳۴۔

وہابی عالم ناصر الدین البانی کہتا ہے: یہ حدیث صحیح ہے. سلسلة الاحادیث الصحیحة ۱:۲۰۴۳۵۸ اور ۳: ۱۴۹۲۴۸۰۔

حاکم نیشاپوری کہتا ہے:'' ہٰذا حدیث صحیح علی شرط مسلم ''۔یہ حدیث مسلم کی شرائط کے مطابق صحیح ہے'' مستدرک حاکم ۱:۱۲۸ اور ۴:۴۳۰۔

نیز ہیثمی کہتا ہے: '' یہ حدیث صحیح ہے'' مجمع الزوائد ۱:۱۷۹ اور ۱۸۹۔

(۲) سنن ترمذی ۴:۲۷۷۹۱۳۵؛ مسند احمد ۳:۱۴۵؛ مستدرک حاکم ۱: ۱۲۹؛ مجمع الزوائد ۱: ۱۸۹ اور ۶:۲۳۳. مصنف عبد الرزاق صنعانی ۱۰: ۱۵۵؛ عمرو بن ابی عاصم، کتاب السنة: ۷؛ کشف الخفاء عجلونی ۱:۱۴۹ اور ۳۰۹۔