یہ لوگ امیر المؤمنین عبد الملک کے قصر کا طواف کیوں نہیں کرتے؟ کیا انھیں یہ معلوم نہیں کہ خلیفہ کا مقام پیغمبر خداصلىاللهعليهوآلهوسلم سے زیادہ ہے۔( ۱ )
ادبیات عرب کے ماہر مبرد متوفی ۲۸۶ھ لکھتے ہیں :
ان ذلک مماکفرت به الفقهاء الحجاج ،وانه انماقال ذلک والناس یطوفون بالقبر،
اسی بنا پر فقہاء نے حجاج کو کافر قرار دیا ہے چونکہ اس نے یہ بات اس وقت کہی جب لوگ قبر پیغمبرصلىاللهعليهوآلهوسلم کے ارد گرد مشغول تھے۔( ۲ )
۴۔ بربہاری متوفی ۳۲۹ ھ:
سب سے پہلی بارحسن بن علی بربہاری معروف حنبلی عالم نے زیارت قبور، نوحہ خوانی اور امام حسین علیہ السلام کے مصائب کو پڑھنا حرام قرار دیا۔( ۳ )
۵۔ ابن بطّہ متوفی ۳۸۷ھ:
ابن تیمیہ کے بقول حنبلی فقیہ عبید اللہ بن محمد بن حمدان عکبری معروف ابن بطّہ نے زیارت و شفاعت پیغمبرصلىاللهعليهوآلهوسلم کا انکار کیا اور وہ معتقد تھا کہ پیغمبرصلىاللهعليهوآلهوسلم کی قبر مبارک کی زیارت کی نیت سے سفر کرنا گناہ ہے لہذا اس سفر میں پوری نماز پڑھی جائے۔( ۴ )
____________________
(۱)شرح نہج البلاغہ ۱۵:۳۴۲،النصائح الکافیة :۱۰۶
(۲)الکامل فی الغةوالادب ۱:۲۲۲، طبع نہضت مصر،
(۳)نشورالمحاضرة ، ۲:۱۳۴
(۴)الرد علی الاخنائی ، ابن تیمیہ :۲۷،شفاء السقام :۲۶۳،