ومنهم من ینسبه الی النفاق ، لقوله فی علی ماتقدم ای انه اخطافی سبعة عشرشیئا ولقوله :ای علیّ کان مخذولا حیثماتوجه ، وانه حاول الخلافة مرارافلم ینلها ، وانماقاتل للرئاسة لا للدیانة ، ولقوله :وانه کان یحب الرئاسة ، ولقوله :اسلم ابوبکر شیخایدری مایقول ، وعلی ّاسلم صبیا ، والصبی لایصح اسلامه وبکلامه فی قصةخطبة بنت ابی جهل ...فانه شنع فی ذلک ، فالزموه بالنفاق ، لقوله صلی الله علیه واله وسلم :ولایبغضک الامنافق ،( ۱ )
اوربعض نے اسے علی (علیہ السلام )کے بارے میں نازیبا کلمات بیان کرنے کی وجہ سے منافق قرار دیا ہے ، اس لئے کہ اس نے کہاہے :علی بن ابیطالب نے خلافت حاصل کرنے کے لئے بارہا کوشش کی لیکن کسی نے مدد نہ کی ، ان کی جنگیں دین کی خاطر نہ تھیں بلکہ ریاست طلبی کی خاطر تھیں ۔اسلام ابوبکر ، اسلام علی (علیہ السلام )سے زیادہ فضیلت رکھتا ہے اس لئے کہ بچپن کا اسلام درست نہیں ہے ۔ اسی طرح کہاہے کہ علی (علیہ السلام)کا ابوجہل کی بیٹی کی خواستگار کے لئے جانا ان کے لئے بہت بڑا عیب شمار ہوتا ہے ۔
یہ تمام کلمات اس کے نفاق کی علامت ہیں اس لئے کہ رسول خداصلىاللهعليهوآلهوسلم نے علی سے فرمایا:منافق کے علاوہ کوئی آپ سے بغض نہیں رکھے گا ۔
۳۔سبکی متوفی ۷۵۶ ھ:( ۲ )
معروف عالم اہل سنت اور معاصر ابن تیمیہ لکھتے ہیں :
____________________
(۱)الدرالکامنة فی اعیان المائة الثامنة ۱:۱۵۵.
(۲)(سیوطی اس کے بارے لکھتا ہے :شیخ الاسلام ، امام العصر و تصانیفہ تدل علی تبحرہ فی الحدیث ، وہ شیخ الاسلام ، امام عصر اور اس کی تصانیف علم حدیث میں اس کی علمی مہارت کی نشاندہی کررہی ہیں ، طبقات الحفاظ :۵۵،ابن کثیر لکھتا ہے :الامام العلامة ....قاضی دمشق ...برع فی الفقه والاصول والعربیة وانواع العلوم ...انتهت الیه رئاسة العلم فی وقته ،
سبکی امام ، علامہ ، قاضی دمشق ، علم فقہ ، اصول ، عربی اور دیگر علوم میں ماہر زمانہ تھے اس زمانہ میں علمی ریاست انہیں میں منحصر تھی ۔البدا یة والنھایة ۱:۵۵۱