9%

ایک مکالمہ

اک مرغ سرا نے یہ کہا مرغ ہوا سے

پردار اگر تو ہے تو کیا میں نہیں پردار!

*

گر تو ہے ہوا گیر تو ہوں میں بھی ہوا گیر

آزاد اگر تو ہے ، نہیں میں بھی گرفتار

*

پرواز ، خصوصیت ہر صاحب پر ہے

کیوں رہتے ہیں مرغان ہوا مائل پندار؟

*

مجروح حمیت جو ہوئی مرغ ہوا کی

یوں کہنے لگا سن کے یہ گفتار دل آزار

*

کچھ شک نہیں پرواز میں آزاد ہے تو بھی

حد ہے تری پرواز کی لیکن سر دیوار

*

واقف نہیں تو ہمت مرغان ہوا سے

تو خاک نشیمن ، انھیں گردوں سے سروکار

*

تو مرغ سرائی ، خورش از خاک بجوئی

ما در صدد دانہ بہ انجم زدہ منقار

***