صدیق
اک دن رسول پاک نے اصحاب سے کہا
دیں مال راہ حق میں جو ہوں تم میں مالدار
*
ارشاد سن کے فرط طرب سے عمر اٹھے
اس روز ان کے پاس تھے درہم کئی ہزار
*
دل میں یہ کہہ رہے تھے کہ صدیق سے ضرور
بڑھ کر رکھے گا آج قدم میرا راہوار
*
لائے غرضکہ مال رسول امیں کے پاس
ایثار کی ہے دست نگر ابتدائے کار
*
پوچھا حضور سرور عالم نے ، اے عمر!
اے وہ کہ جوش حق سے ترے دل کو ہے قرار
*
رکھا ہے کچھ عیال کی خاطر بھی تو نے کیا؟
مسلم ہے اپنے خویش و اقارب کا حق گزار
*
کی عرض نصف مال ہے فرزند و زن کا حق
باقی جو ہے وہ ملت بیضا پہ ہے نثار
*