18%

تہذیب حاضر

تضمین,برشعرفیضی

حرارت ہے بلا کی بادۂ تہذیب حاضر میں

بھڑک اٹھّا بھبوکا بن کے مسلم کا تن خاکی

*

کیا ذرے کو جگنو دے کے تاب مستعار اس نے

کوئی دیکھے تو شوخی آفتاب جلوہ فرما کی

*

نئے انداز پائے نوجوانوں کی طبیعت نے

یہ رعنائی ، یہ بیداری ، یہ آزادی ، یہ بے باکی

*

تغیر آگیا ایسا تدبر میں، تخیل میں

ہنسی سمجھی گئی گلشن میں غنچوں کی جگر چاکی

*

کیا گم تازہ پروازوں نے اپنا آشیاں لیکن

مناظر دلکشا دکھلا گئی ساحر کی چالاکی

*

حیات تازہ اپنے ساتھ لائی لذتیں کیا کیا

رقابت ، خود فروشی ، ناشکیبائی ، ہوسناکی

*