9%

تضمین.برشعرصائب

کہاں اقبال تو نے آ بنایا آشیاں اپنا

نوا اس باغ میں بلبل کو ہے سامان رسوائی

*

شرارے وادی ایمن کے تو بوتا تو ہے لیکن

نہیں ممکن کہ پھوٹے اس زمیں سے تخم سینائی

*

کلی زور نفس سے بھی وہاں گل ہو نہیں سکتی

جہاں ہر شے ہو محروم تقاضائے خود افزائی

*

قیامت ہے کہ فطرت سو گئی اہل گلستاں کی

نہ ہے بیدار دل پیری، نہ ہمت خواہ برنائی

*

دل آگاہ جب خوابیدہ ہو جاتے ہیں سینوں میں

نو اگر کے لیے زہراب ہوتی ہے شکر خائی

*

نہیں ضبط نوا ممکن تو اڑ جا اس گلستاں سے

کہ اس محفل سے خوشتر ہے کسی صحرا کی تنہائی

*

""ہماں بہتر کہ لیلی در بیاباں جلوہ گر باشد

ندارد تنگناۓ شہر تاب حسن صحرائی""

***