جنگ.یرموک.کاایک.واقعہ
صف بستہ تھے عرب کے جوانان تیغ بند
تھی منتظر حنا کی عروس زمین شام
*
اک نوجوان صورت سیماب مضطرب
آ کر ہوا امیر عساکر سے ہم کلام
*
اے بو عبیدہ رخصت پیکار دے مجھے
لبریز ہو گیا مرے صبر و سکوں کو جام
*
بے تاب ہو رہا ہوں فراق رسول میں
اک دم کی زندگی بھی محبت میں ہے حرام
*
جاتا ہوں میں حضور رسالت پناہ میں
لے جاؤں گا خوشی سے اگر ہو کوئی پیام
*
یہ ذوق و شوق دیکھ کے پرنم ہوئی وہ آنکھ
جس کی نگاہ تھی صفت تیغ بے نیام
*
بولا امیر فوج کہ ""وہ نوجواں ہے تو
پیروں پہ تیرے عشق کا واجب ہے احترام
*