میں.اورتو
نہ سلیقہ مجھ میں کلیم کا نہ قرینہ تجھ میں خلیل کا
میں ہلاک جادوئے سامری، تو قتیل شیوۂ آزری
*
میں نوائے سوختہ در گلو ، تو پریدہ رنگ، رمیدہ بو
میں حکایت غم آرزو ، تو حدیث ماتم دلبری
*
مرا عیش غم ،مرا شہد سم ، مری بود ہم نفس عدم
ترا دل حرم، گرو عجم ترا دیں خریدہ کافری
*
دم زندگی رم زندگی، غم زندگی سم زندگی
غم رم نہ کر، سم غم نہ کھا کہ یہی ہے شان قلندری
*
تری خاک میں ہے اگر شرر تو خیال فقر و غنا نہ کر
کہ جہاں میں نان شعیر پر ہے مدار قوت حیدری
*
کوئی ایسی طرز طواف تو مجھے اے چراغ حرم بتا!
کہ ترے پتنگ کو پھر عطا ہو وہی سرشت سمندری
*
گلۂ جفائے وفا نما کہ حرم کو اہل حرم سے ہے
کسی بت کدے میں بیاں کروں تو کہے صنم بھی "ہری ہری"
*