9%

ہمایوں

(مسٹرجسٹسں.شاہ.دین.مرحوم)

اے ہمایوں! زندگی تیری سراپا سوز تھی

تیری چنگاری چراغ انجمن افروز تھی

*

گرچہ تھا تیرا تن خاکی نزار و دردمند

تھی ستارے کی طرح روشن تری طبع بلند

*

کس قدر بے باک دل اس ناتواں پیکر میں تھا

شعلۂ گردوں نورد اک مشت خاکستر میں تھا

*

موت کی لیکن دل دانا کو کچھ پروا نہیں

شب کی خاموشی میں جز ہنگامۂ فردا نہیں

*

موت کو سمجھے ہیں غافل اختتام زندگی

ہے یہ شام زندگی، صبح دوام زندگی

***