سلطنت
آ بتاؤں تجھ کو رمز آیۂ "ان الملوک"
سلطنت اقوام غالب کی ہے اک جادوگری
*
خواب سے بیدار ہوتا ہے ذرا محکوم اگر
پھر سلا دیتی ہے اس کو حکمراں کی ساحری
*
جادوئے محمود کی تاثیر سے چشم ایاز
دیکھتی ہے حلقۂ گردن میں ساز دلبری
*
خون اسرائیل آ جاتا ہے آخر جوش میں
توڑ دیتا ہے کوئی موسی طلسم سامری
*
سروری زیبا فقط اس ذات بے ہمتا کو ہے
حکمراں ہے اک وہی، باقی بتان آزری
*
از غلامی فطرت آزاد را رسوا مکن
تا تراشی خواجہ ے از برہمن کافر تری
*
ہے وہی ساز کہن مغرب کا جمہوری نظام
جس کے پردوں میں نہیں غیر از نوائے قیصری
*