9%

دنیائے اسلام

کیا سناتا ہے مجھے ترک و عرب کی داستاں

مجھ سے کچھ پنہاں نہیں اسلامیوں کا سوز و ساز

*

لے گئے تثلیث کے فرزند میراث خلیل

خشت بنیاد کلیسا بن گئی خاک حجاز

*

ہو گئی رسوا زمانے میں کلاہ لالہ رنگ

جو سراپا ناز تھے، ہیں آج مجبور نیاز

*

لے رہا ہے مے فروشان فرنگستاں سے پارس

وہ مۂ سرکش حرارت جس کی ہے مینا گداز

*

حکمت مغرب سے ملت کی یہ کیفیت ہوئی

ٹکڑے ٹکڑے جس طرح سونے کو کر دیتا ہے گاز

*

ہوگیا مانند آب ارزاں مسلماں کا لہو

مضطرب ہے تو کہ تیرا دل نہیں دانائے راز

*

گفت رومی ""ہر بناۓ کہنہ کآباداں کنند""

می ندانی ""اول آں بنیاد را ویراں کنند""

*