طلوع اسلام
دلیل صبح روشن ہے ستاروں کی تنک تابی
افق سے آفتاب ابھرا ،گیا دور گراں خوابی
*
عروق مردۂ مشرق میں خون زندگی دوڑا
سمجھ سکتے نہیں اس راز کو سینا و فارابی
*
مسلماں کو مسلماں کر دیا طوفان مغرب نے
تلاطم ہائے دریا ہی سے ہے گوہر کی سیرابی
*
عطا مومن کو پھر درگاہ حق سے ہونے والا ہے
شکوہ ترکمانی، ذہن ہندی، نطق اعرابی
*
اثر کچھ خواب کا غنچوں میں باقی ہے تو اے بلبل!
""نوا را تلخ تر می زن چو ذوق نغمہ کم یابی""
*
تڑپ صحن چمن میں، آشیاں میں ، شاخساروں میں
جدا پارے سے ہو سکتی نہیں تقدیر سیمابی
*
وہ چشم پاک بیں کیوں زینت برگستواں دیکھے
نظر آتی ہے جس کو مرد غازی کی جگر تابی
*