گرچہ تو زندانیِ اسباب ہے
گرچہ تو زندانیِ اسباب ہے
قلب کو لیکن ذرا آزاد رکھ
*
عقل کو تنقید سے فرصت نہیں
عشق پر اعمال کی بنیاد رکھ
*
اے مسلماں! ہر گھڑی پیش نظر
آیۂ "لا یخلف المیعاد" رکھ
*
یہ "لسان العصر" کا پیغام ہے
""ان وعد اللہ حق"" یاد رکھ
*