9%

نہیں اک حال پہ دنیا میں کسی شے کو قرار

میں تو بد نام ہوئی توڑ کے رسی اپنی

سنتی ہوں آپ نے بھی توڑ کے رکھ دی ہے مہار

*

ہند میں آپ تو از روئے سیاست ہیں اہم

ریل چلنے سے مگر دشت عرب میں بیکار

*

کل تلک آپ کو تھا گائے کی محفل سے حذر

تھی لٹکتے ہوئے ہونٹوں پہ صدائے زنہار

*

آج یہ کیا ہے کہ ہم پر ہے عنایت اتنی

نہ رہا آئنۂ دل میں وہ دیرینہ غبار

*

جب یہ تقریر سنی اونٹ نے، شرما کے کہا

ہے ترے چاہنے والوں میں ہمارا بھی شمار

*

رشک صد غمزۂ اشتر ہے تری ایک کلیل

ہم تو ہیں ایسی کلیلوں کے پرانے بیمار

*

ترے ہنگاموں کی تاثیر یہ پھیلی بن میں

بے زبانوں میں بھی پیدا ہے مذاق گفتار

*