9%

ایک حاجی مدینے کے راستے میں

قافلہ لوٹا گیا صحرا میں اور منزل ہے دور

اس بیاباں یعنی بحر خشک کا ساحل ہے دور

*

ہم سفر میرے شکار دشنۂ رہزن ہوئے

بچ گئے جو ، ہو کے بے دل سوئے بیت اللہ پھرے

*

اس بخاری نوجواں نے کس خوشی سے جان دی !

موت کے زہراب میں پائی ہے اس نے زندگی

*

خنجر رہزن اسے گویا ہلال عید تھا

"ہائے یثرب" دل میں ، لب پر نعرۂ توحید تھا

*

خوف کہتا ہے کہ یثرب کی طرف تنہا نہ چل

شوق کہتا ہے کہ تو مسلم ہے ، بے باکانہ چل

*

بے زیارت سوئے بیت اللہ پھر جاؤں گا کیا

عاشقوں کو روز محشر منہ نہ دکھلاؤں گا کیا

*

خوف جاں رکھتا نہیں کچھ دشت پیمائے حجاز

ہجرت مدفون یثرب میں یہی مخفی ہے راز

*