بلاد اسلامیہ
سرزمیں دلی کی مسجود دل غم دیدہ ہے
ذرے ذرے میں لہو اسلاف کا خوابیدہ ہے
*
پاک اس اجڑے گلستاں کی نہ ہو کیونکر زمیں
خانقاہ عظمت اسلام ہے یہ سرزمیں
*
سوتے ہیں اس خاک میں خیر الامم کے تاجدار
نظم عالم کا رہا جن کی حکومت پر مدار
*
دل کو تڑپاتی ہے اب تک گرمی محفل کی یاد
جل چکا حاصل مگر محفوظ ہے حاصل کی یاد
*
ہے زیارت گاہ مسلم گو جہان آباد بھی
اس کرامت کا مگر حق دار ہے بغداد بھی
*
یہ چمن وہ ہے کہ تھا جس کے لیے سامان ناز
لالۂ صحرا جسے کہتے ہیں تہذیب حجاز
*
خاک اس بستی کی ہو کیونکر نہ ہمدوش ارم
جس نے دیکھے جانشینان پیمبر کے قدم
*
جس کے غنچے تھے چمن ساماں ، وہ گلشن ہے یہی
کاپنتا تھا جن سے روما ، ان کا مدفن ہے یہی
*