9%

رات اور شاعر

(۱)رات

کیوں میری چاندنی میں پھرتا ہے تو پریشاں

خاموش صورت گل ، مانند بو پریشاں

*

تاروں کے موتیوں کا شاید ہے جوہری تو

مچھلی ہے کوئی میرے دریائے نور کی تو

*

یا تو مری جبیں کا تارا گرا ہوا ہے

رفعت کو چھوڑ کر جو بستی میں جا بسا ہے

*

خاموش ہو گیا ہے تار رباب ہستی

ہے میرے آئنے میں تصویر خواب ہستی

*

دریا کی تہ میں چشم گرداب سو گئی ہے

ساحل سے لگ کے موج بے تاب سو گئی ہے

*

بستی زمیں کی کیسی ہنگامہ آفریں ہے

یوں سو گئی ہے جیسے آباد ہی نہیں ہے

*

شاعر کا دل ہے لیکن ناآشنا سکوں سے

آزاد رہ گیا تو کیونکر مرے فسوں سے؟

***