9%

موٹر

کیسی پتے کی بات جگندر نے کل کہی

موٹر ہے ذوالفقار علی خان کا کیا خموش

*

ہنگامہ آفریں نہیں اس کا خرام ناز

مانند برق تیز ، مثال ہوا خموش

*

میں نے کہا ، نہیں ہے یہ موٹر پہ منحصر

ہے جادۂ حیات میں ہر تیز پا خموش

*

ہے پا شکستہ شیوۂ فریاد سے جرس

نکہت کا کارواں ہے مثال صبا خموش

*

مینا مدام شورش قلقل سے پا بہ گل

لیکن مزاج جام خرام آشنا خموش

*

شاعر کے فکر کو پر پرواز خامشی

سرمایہ دار گرمی آواز خامشی!

***