9%

دوستارے

آئے جو قراں میں دو ستارے

کہنے لگا ایک ، دوسرے سے

*

یہ وصل مدام ہو تو کیا خوب

انجام خرام ہو تو کیا خوب

*

تھوڑا سا جو مہرباں فلک ہو

ہم دونوں کی ایک ہی چمک ہو

*

لیکن یہ وصال کی تمنا

پیغام فراق تھی سراپا

*

گردش تاروں کا ہے مقدر

ہر ایک کی راہ ہے مقرر

*

ہے خواب ثبات آشنائی

آئین جہاں کا ہے جدائی

***