9%

دعا

یا رب! دل مسلم کو وہ زندہ تمنا دے

جو قلب کو گرما دے ، جو روح کو تڑپا دے

*

پھر وادی فاراں کے ہر ذرے کو چمکا دے

پھر شوق تماشا دے، پھر ذوق تقاضا دے

*

محروم تماشا کو پھر دیدۂ بینا دے

دیکھا ہے جو کچھ میں نے اوروں کو بھی دکھلا دے

*

بھٹکے ہوئے آہو کو پھر سوئے حرم لے چل

اس شہر کے خوگر کو پھر وسعت صحرا دے

*

پیدا دل ویراں میں پھر شورش محشر کر

اس محمل خالی کو پھر شاہد لیلا دے

*

اس دور کی ظلمت میں ہر قلب پریشاں کو

وہ داغ محبت دے جو چاند کو شرما دے

*

رفعت میں مقاصد کو ہمدوش ثریا کر

خود داری ساحل دے، آزادی دریا دے

*

بے لوث محبت ہو ، بے باک صداقت ہو

سینوں میں اجالا کر، دل صورت مینا دے

*