9%

عید پر شعر لکھنے کی فرمائش کے جواب میں

یہ شالامار میں اک برگ زرد کہتا تھا

گیا وہ موسم گل جس کا راز دار ہوں میں

*

نہ پائمال کریں مجھ کو زائران چمن

انھی کی شاخ نشیمن کی یادگار ہوں میں

*

ذرا سے پتے نے بیتاب کر دیا دل کو

چمن میں آ کے سراپا غم بہار ہوں میں

*

خزاں میں مجھ کو رلاتی ہے یاد فصل بہار

خوشی ہو عید کی کیونکر کہ سوگوار ہوں میں

*

اجاڑ ہو گئے عہد کہن کے میخانے

گزشتہ بادہ پرستوں کی یادگار ہوں میں

*

پیام عیش ، مسرت ہمیں سناتا ہے

ہلال عید ہماری ہنسی اڑاتا ہے

***