33%

عشر ت امروز

نہ مجھ سے کہہ کہ اجل ہے پیام عیش و سرور

نہ کھینچ نقشۂکیفیّتِ شراب طہور

*

فراق حور میں ہو غم سے ہمکنار نہ تو

پری کو شیشۂ الفاظ میں اتار نہ تو

*

مجھے فریفتۂ ساقی جمیل نہ کر

بیان حور نہ کر ، ذکر سلسبیل نہ کر

*

مقام امن ہے جنت ، مجھے کلام نہیں

شباب کے لیے موزوں ترا پیام نہیں

*

شباب ، آہ! کہاں تک امیدوار رہے

وہ عیش ، عیش نہیں ، جس کا انتظار رہے

*

وہ حسن کیا جو محتاج چشم بینا ہو

نمود کے لیے منت پذیر فردا ہو

*

عجیب چیز ہے احساس زندگانی کا

عقیدہ "عشرت امروز" ہے جوانی کا

***