33%

( دریائے نیکر "ہائیڈل برگ " کے کنارے پر )

ایک شام

خاموش ہے چاندنی قمر کی

شاخیں ہیں خموش ہر شجر کی

*

وادی کے نوا فروش خاموش

کہسار کے سبز پوش خاموش

*

فطرت بے ہوش ہو گئی ہے

آغوش میں شب کے سو گئی ہے

*

کچھ ایسا سکوت کا فسوں ہے

نیکر کا خرام بھی سکوں ہے

*

تاروں کا خموش کارواں ہے

یہ قافلہ بے درا رواں ہے

*

خاموش ہیں کوہ و دشت و دریا

قدرت ہے مراقبے میں گویا

*

اے دل! تو بھی خموش ہو جا

آغوش میں غم کو لے کے سو جا

***