66%

الہی عقل خجستہ پے کو ذرا سی دیوانگی سکھا دے

الہی عقل خجستہ پے کو ذرا سی دیوانگی سکھا دے

اسے ہے سودائے بخیہ کاری ، مجھے سر پیرہن نہیں ہے

*

ملا محبت کا سوز مجھ کو تو بولے صبح ازل فرشتے

مثال شمع مزار ہے تو ، تری کوئی انجمن نہیں ہے

*

یہاں کہاں ہم نفس میسر ، یہ دیس نا آشنا ہے اے دل!

وہ چیز تو مانگتا ہے مجھ سے کہ زیر چرخ کہن نہیں ہے

*

نرالا سارے جہاں سے اس کو عرب کے معمار نے بنایا

بنا ہمارے حصار ملت کی اتحاد وطن نہیں ہے

*

کہاں کا آنا ، کہاں کا جانا ، فریب ہے امتیاز عقبی

نمود ہر شے میں ہے ہماری ، کہیں ہمارا وطن نہیں ہے

*

مدیر "مخزن" سے کوئی اقبال جا کے میرا پیام کہہ دے

جو کام کچھ کر رہی ہیں قومیں ، انھیں مذاق سخن نہیں ہے

***