33%

طلبۂ علی گڑھ کالج کے نام

اوروں کا ہے پیام اور ، میرا پیام اور ہے

عشق کے درد مند کا طرز کلام اور ہے

*

طائر زیر دام کے نالے تو سن چکے ہو تم

یہ بھی سنو کہ نالۂ طائر بام اور ہے

*

آتی تھی کوہ سے صدا راز حیات ہے سکوں

کہتا تھا مور ناتواں لطف خرام اور ہے

*

جذب حرم سے ہے فروغ انجمن حجاز کا

اس کا مقام اور ہے ، اس کا نظام اور ہے

*

موت ہے عیش جاوداں ، ذوق طلب اگر نہ ہو

گردش آدمی ہے اور ، گردش جام اور ہے

*

شمع سحر یہ کہہ گئی سوز ہے زندگی کا ساز

غم کدۂ نمود میں شرط دوام اور ہے

*

بادہ ہے نیم رس ابھی ، شوق ہے نارسا ابھی

رہنے دو خم کے سر پہ تم خشت کلیسیا ابھی

***