چاند
میرے ویرانے سے کوسوں دور ہے تیرا وطن
ہے مگر دریائے دل تیری کشش سے موجزن
*
قصد کس محفل کا ہے؟ آتا ہے کس محفل سے تو؟
زرد رو شاید ہوا رنج رہ منزل سے تو
*
آفرنیش میں سراپا نور ، ظلمت ہوں میں
اس سیہ روزی پہ لیکن تیرا ہم قسمت ہوں میں
*
آہ ، میں جلتا ہوں سوز اشتیاق دید سے
تو سراپا سوز داغ منت خورشید سے
*
ایک حلقے پر اگر قائم تری رفتار ہے
میری گردش بھی مثال گردش پرکار ہے
*
زندگی کی رہ میں سرگرداں ہے تو، حیراں ہوں میں
تو فروزاں محفل ہستی میں ہے ، سوزاں ہوں میں
*