11%

ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں

ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں

مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں

*

ستم ہو کہ ہو وعدہ بے حجابی

کوئی بات صبر آزما چاہتا ہوں

*

یہ جنت مبارک رہے زاہدوں کو

کہ میں آپ کا سامنا چاہتا ہوں

*

ذرا سا تو دل ہوں ، مگر شوخ اتنا

وہی لن ترانی سنا چاہتا ہوں

*

کوئی دم کا مہماں ہوں اے اہل محفل

چراغ سحر ہوں ، بجھا چاہتا ہوں

*

بھری بزم میں راز کی بات کہہ دی

بڑا بے ادب ہوں ، سزا چاہتا ہوں

٭ ٭ ٭ ٭