11%

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

نظارے کی ہوس ہو تو لیلی بھی چھوڑ دے

*

واعظ! کمال ترک سے ملتی ہے یاں مراد

دنیا جو چھوڑ دی ہے تو عقبی بھی چھوڑ دے

*

تقلید کی روش سے تو بہتر ہے خودکشی

رستہ بھی ڈھونڈ ، خضر کا سودا بھی چھوڑ دے

*

مانند خامہ تیری زباں پر ہے حرف غیر

بیگانہ شے پہ نازش بے جا بھی چھوڑ دے

*

لطف کلام کیا جو نہ ہو دل میں درد عشق

بسمل نہیں ہے تو تو تڑپنا بھی چھوڑ دے

*

شبنم کی طرح پھولوں پہ رو ، اور چمن سے چل

اس باغ میں قیام کا سودا بھی چھوڑ دے

*