11%

(ماخوذ بچوں کے لیے )

پرندے کی فریاد

آتا ہے یاد مجھ کو گزرا ہوا زمانا

وہ باغ کی بہاریں وہ سب کا چہچہانا

*

آزادیاں کہاں وہ اب اپنے گھونسلے کی

اپنی خوشی سے آنا اپنی خوشی سے جانا

*

لگتی ہے چوٹ دل پر ، آتا ہے یاد جس دم

شبنم کے آنسوؤں پر کلیوں کا مسکرانا

*

وہ پیاری پیاری صورت ، وہ کامنی سی مورت

آباد جس کے دم سے تھا میرا آشیانا

*

آتی نہیں صدائیں اس کی مرے قفس میں

ہوتی مری رہائی اے کاش میرے بس میں!

*