11%

عقل و دل

عقل نے ایک دن یہ دل سے کہا

بھولے بھٹکے کی رہنما ہوں میں

*

ہوں زمیں پر ، گزر فلک پہ مرا

دیکھ تو کس قدر رسا ہوں میں

*

کام دنیا میں رہبری ہے مرا

مثل خضر خجستہ پا ہوں میں

*

ہوں مفسر کتاب ہستی کی

مظہر شان کبریا ہوں میں

*

بوند اک خون کی ہے تو لیکن

غیرت لعل بے بہا ہوں میں

*

دل نے سن کر کہا یہ سب سچ ہے

پر مجھے بھی تو دیکھ ، کیا ہوں میں

*