11%

(ترجمہ گایتری )

آفتاب

اے آفتاب! روح و روان جہاں ہے تو

شیرازہ بند دفتر کون و مکاں ہے تو

*

باعث ہے تو وجود و عدم کی نمود کا

ہے سبز تیرے دم سے چمن ہست و بود کا

*

قائم یہ عنصروں کا تماشا تجھی سے ہے

ہر شے میں زندگی کا تقاضا تجھی سے ہے

*

ہر شے کو تیری جلوہ گری سے ثبات ہے

تیرا یہ سوز و ساز سراپا حیات ہے

*

وہ آفتاب جس سے زمانے میں نور ہے

دل ہے ، خرد ہے ، روح رواں ہے ، شعور ہے

*