11%

شمع

بزم جہاں میں میں بھی ہوں اے شمع! دردمند

فریاد در گرہ صفت دانۂ سپند

*

دی عشق نے حرارت سوز دروں تجھے

اور گل فروش اشک شفق گوں کیا مجھے

*

ہو شمع بزم عیش کہ شمع مزار تو

ہر حال اشک غم سے رہی ہمکنار تو

*

یک بیں تری نظر صفت عاشقان راز

میری نگاہ مایۂ آشوب امتیاز

*

کعبے میں ، بت کدے میں ہے یکساں تری ضیا

میں امتیاز دیر و حرم میں پھنسا ہوا

*