11%

طفل شیر خوار

میں نے چاقو تجھ سے چھینا ہے تو چلاتا ہے تو

مہرباں ہوں میں ، مجھے نا مہرباں سمجھا ہے تو

*

پھر پڑا روئے گا اے نووارد اقلیم غم

چبھ نہ جائے دیکھنا! ، باریک ہے نوک قلم

*

آہ! کیوں دکھ دینے والی شے سے تجھ کو پیار ہے

کھیل اس کاغذ کے ٹکڑے سے ، یہ بے آزار ہے

*

گیند ہے تیری کہاں ، چینی کی بلی ہے کد ھر؟

وہ ذرا سا جانور ٹوٹا ہوا ہے جس کا سر

*

تیرا آئینہ تھا آزاد غبار آرزو

آنکھ کھلتے ہی چمک اٹھا شرار آرزو

*

ہاتھ کی جنبش میں ، طرز دید میں پوشیدہ ہے

تیری صورت آرزو بھی تیری نوزائیدہ ہے

*