عالم برزخ
مردہ.اپنی.قبرسے
کیا شے ہے، کس امروز کا فردا ہے قیامت
اے میرے شبستاں کہن! کیا ہے قیامت؟
***
قبر
اے مردۂ صد سالہ! تجھے کیا نہیں معلوم؟
ہر موت کا پوشیدہ تقاضا ہے قیامت!
***
مردہ
جس موت کا پوشیدہ تقاضا ہے قیامت
اس موت کے پھندے میں گرفتار نہیں میں
*
ہر چند کہ ہوں مردۂ صد سالہ ولیکن
ظلمت کدہ خاک سے بیزار نہیں میں
*
ہو روح پھر اک بار سوار بدن زار
ایسی ہے قیامت تو خریدار نہیں میں
***