33%

صدائےغیب

نے نصیب مار و کژدم، نے نصیب دام و دد

ہے فقط محکوم قوموں کے لیے مرگ ابد

*

بانگ اسرافیل ان کو زندہ کر سکتی نہیں

روح سے تھا زندگی میں بھی تہی جن کا جسد

*

مر کے جی اٹھنا فقط آزاد مردوں کا ہے کام

گرچہ ہر ذی روح کی منزل ہے آغوش لحد

***

قبر

اپنےمردہ.سے

آہ ، ظالم! تو جہاں میں بندہ محکوم تھا

میں نہ سمجھی تھی کہ ہے کیوں خاک میری سوز

***

ناک

تیری میت سے مری تاریکیاں تاریک تر

تیری میت سے زمیں کا پردۂ ناموس چاک

*

الحذر، محکوم کی میت سے سو بار الحذر

اے سرافیل! اے خدائے کائنات! اے جان پاک!

***