33%

مسعود مرحوم

یہ مہر و مہ، یہ ستارے یہ آسمان کبود

کسے خبر کہ یہ عالم عدم ہے یا کہ وجود

*

خیال جادہ و منزل فسانہ و افسوں

کہ زندگی ہے سراپا رحیل بے مقصود

*

رہی نہ آہ ، زمانے کے ہاتھ سے باقی

وہ یادگار کمالات احمد و محمود

*

زوال علم و ہنر مرگ ناگہاں اس کی

وہ کارواں کا متاع گراں بہا مسعود!

*

مجھے رلاتی ہے اہل جہاں کی بیدردی

فغان مرغ سحر خواں کو جانتے ہیں سرود

*

نہ کہہ کہ صبر میں پنہاں ہے چارۂ غم دوست

نہ کہہ کہ صبر معمائے موت کی ہے کشود

*

دلے کہ عاشق و صابر بود مگر سنگ است

ز عشق تا بہ صبوری ہزار فرسنگ است

***