33%

ملا زادہ ضیغم لولا بی کشمیری کا بیاض

(۱)

پانی ترے چشموں کا تڑپتا ہوا سیماب

مرغان سحر تیری فضاؤں میں ہیں بیتاب

*

اے وادی لولاب

گر صاحب ہنگامہ نہ ہو منبر و محراب

دیں بندۂ مومن کے لیے موت ہے یا خواب

*

اے وادی لولاب

ہیں ساز پہ موقوف نوا ہائے جگر سوز

ڈھیلے ہوں اگر تار تو بے کار ہے مضراب

*

اے وادی لولاب

ملا کی نظر نور فراست سے ہے خالی

بے سوز ہے میخانۂ صوفی کی مے ناب

*

اے وادی لولاب

بیدار ہوں دل جس کی فغان سحری سے

اس قوم میں مدت سے وہ درویش ہے نایاب

*

اے وادی لولاب

***