33%

(۲)

موت ہے اک سخت تر جس کا غلامی ہے نام

مکر و فن خواجگی کاش سمجھتا غلام!

*

شرع ملوکانہ میں جدت احکام دیکھ

صور کا غوغا حلال، حشر کی لذت حرام!

*

اے کہ غلامی سے ہے روح تری مضمحل

سینۂ بے سوز میں ڈھونڈ خودی کا مقام!

***

(۳)

آج وہ کشمیر ہے محکوم و مجبور و فقیر

کل جسے اہل نظر کہتے تھے ایران صغیر

*

سینۂ افلاک سے اٹھتی ہے آہ سوز ناک

مرد حق ہوتا ہے جب مرعوب سلطان و امیر

*

کہہ رہا ہے داستاں بیدردی ایام کی

کوہ کے دامن میں وہ غم خانۂ دہقان پیر

*

آہ! یہ قوم نجیب و چرب دست و تر دماغ

ہے کہاں روز مکافات اے خدائے دیر گیر؟

***