33%

(۶)

رندوں کو بھی معلوم ہیں صوفی کے کمالات

ہر چند کہ مشہور نہیں ان کے کرامات

*

خود گیری و خود داری و گلبانگ انا الحق

آزاد ہو سالک تو ہیں یہ اس کے مقامات

*

محکوم ہو سالک تو یہی اس کا ہمہ اوست

خود مردہ و خود مرقد و خود مرگ مفاجات!

***

(۷)

نکل کر خانقاہوں سے ادا کر رسم شبیری

کہ فقر خانقاہی ہے فقط اندوہ و دلگیری

*

ترے دین و ادب سے آ رہی ہے بوئے رہبانی

یہی ہے مرنے والی امتوں کا عالم پیری

*

شیاطین ملوکیت کی آنکھوں میں ہے وہ جادو

کہ خود نخچیر کے دل میں ہو پیدا ذوق نخچیری

*

چہ بے پروا گذشتند از نواے صبح گاہ من

کہ برد آں شور و مستی از سیہ چشمگان کشمیری!

***