33%

(۱۳)

نشاں یہی ہے زمانے میں زندہ قوموں کا

کہ صبح و شام بدلتی ہیں ان کی تقدیریں

*

کمال صدق و مروت ہے زندگی ان کی

معاف کرتی ہے فطرت بھی ان کی تقصیریں

*

قلندرانہ ادائیں، سکندرانہ جلال

یہ امتیں ہیں جہاں میں برہنہ شمشیریں

*

خودی سے مرد خود آگاہ کا جمال و جلال

کہ یہ کتاب ہے، باقی تمام تفسیریں

*

شکوہ عید کا منکر نہیں ہوں میں، لیکن

قبول حق ہیں فقط مرد حر کی تدبیریں

*

حکیم میری نواؤں کا راز کیا جانے

ورائے عقل ہیں اہل جنوں کی تدبیریں

***