33%

(۱۷)

خود آگاہی نے سکھلا دی ہے جس کو تن فراموشی

حرام آئی ہے اس مرد مجاہد پر زرہ پوشی

***

(۱۸)

آں عزم بلند آور آں سوز جگر آور

شمشیر پدر خواہی بازوے پدر آور

***

(۱۹)

غریب شہر ہوں میں، سن تو لے مری فریاد

کہ تیرے سینے میں بھی ہوں قیامتیں آباد

*

مری نوائے غم آلود ہے متاع عزیز

جہاں میں عام نہیں دولت دل ناشاد

*

گلہ ہے مجھ کو زمانے کی کور ذوقی سے

سمجھتا ہے مری محنت کو محنت فرہاد

*

صدائے تیشہ کہ بر سنگ میخورد دگر است

خبر بگیر کہ آواز تیشہ و جگر است

***

_____________________

صدائے تیشہ الخ یہ شعر مرزا جانجاناں مظہر علیہ الرحمتہ کے مشہور بیاض خریطہ جواہر ، میں ہے