(۴)
اشکِ غم میں شہ(ع) کے ایسی ضوفشانی چاہیے
کچھ عمل میں سیرتِ شبیر(ع) آنی چاہیے
*
وہ سمجھ لیں کربلا میں آکے مفہومِ حیات
جن کو دارِ آخرت کی زندگانی چاہیے
*
جاگ اٹھا کہہ کر شبِ عاشور یہ حر(ع) کا ضمیر
صبح پائے شہ(ع) پہ قسمت آزمانی چاہیے
*
مشورے اصحابِ شہ(ع) میں تھے شبِ عاشور یہ
کل ہر اک آفت ہمیں پر پہلے آنی چاہیے
*
فوج کہتی تھی کوئی ساحل پہ آسکتا نہیں
غیض کہتا تھا جری(ع) کا ہم کو پانی چاہیے
*
شرم آئے گی سکینہ(ع) سے کہا عباس(ع) نے
لاش خیمے میں مری آقا نہ جانی چاہیے
*
کرکے صبر و شکر رن کو بھیجے دیتے ہیں حسین(ع)
’’موت جب کہتی ہے اکبر(ع)کی جوانی چاہیے‘‘
*