20%

(۵)

ذکرِ غم حسین(ع) کی عظمت نہ پوچھئے

اہلِ عزا کی خوبیٔ قسمت نہ پوچھئے

*

مَس ہوگئی ہے جن کی عقیدت حسین(ع) سے

ان کے دل و نظر کی طہارت نہ پوچھئے

*

نکلے درِ حسین(ع) سے جنت کے قافلے

ہٹ کر یہاں سے راہِ ہدایت نہ پوچھئے

*

رکھئے ولائے آلِ محمد(س) کی روشنی

ورنہ اندھیری قبر کی وحشت نہ پوچھئے

*

کشتیٔ اہلبیت(ع) میں جب مل چکی پناہ

دنیا سے اب نجات کی صورت نہ پوچھئے

*

دامن میں فاطمہ(س) کے ہے تقدیرِ کائنات

’’اشکِ غم حسین(ع) کی قیمت نہ پوچھئے’’

*

تڑپی تھی ایک برق سی انکارِ شاہ(ع) کی

پھر کیا ہوا نتیجۂ بیعت نہ پوچھئے

*