20%

شبنم رومانی

جب دکھائے اسد اللہ نے تلوار کے ہاتھ

خشک پتے نظر آنے لگے اغیار کے ہاتھ

*

دیکھتا ہوں جو کسی رحل پہ قرآنِ کریم

چوم لیتا ہوں تصور میں علمدار(ع) کے ہاتھ

*

دیکھتے رہ گئے اربابِ جفا حیرت سے

بک گئے اہلِ وفا سیدِ ابرار(ع) کے ہاتھ

*

ایک اک ہاتھ تھا تلوار کا صد خشتِ حرم

یوں بھی تعمیر کیا کرتے ہیں معمار کے ہاتھ

*

ہائے وہ جذبِ وفا اُف وہ جنونِ ایثار

خود َعلم ہوگئے میداں میں علمدار(ع) کے ہاتھ

*

ظلم کی حد ہے کہ ظالم بھی بلک کر رویا

کبھی ماتھے پہ تو زانو پہ کبھی مار کے ہاتھ

*

ہر برے کام کا انجام برا ہوتا ہے

کس نے دیکھے ہیں بھلا کیفرِ کردار کے ہاتھ

*