میر شجاعت علی خاں معظم جاہ شجیع شہزادۂ سلطنتِ آصفیہ
(۱)
مقابلِ رخِ شہ(ع) آفتاب کیا ہوگا
جوابِ سبط(ع) رسالت(ص) مآب کیا ہوگا
*
نبی(ص) کا حسن ہے شانِ علی(ع) ہے اکبر(ع) میں
بس اب سمجھ لو کہ ان کا شباب کیا ہوگا
*
جو بے حساب کرم ہے ترا تو محشر میں
گناہ گاروں کا یارب حساب کیا ہوگا
*
علی(ع) وصیٔ نبی(ص) ہیں علی(ع) ولیٔ خدا
یہ لاجواب ہیں ان کا جواب کیا ہوگا
*
لحد نے کی تو ہیں تیاریاں فشار کی آج
جو آئیں بہرِ مدد بوتراب(ع) کیا ہوگا
*
تڑپ کے مر گئے بچے حسین(ع) کے پیاسے
جہاں میں لاکھ یہ برسے سحاب کیا ہوگا
*
حرم(ع) رسول(ص) کے دربارِ عام میں ہوں کھڑے
اب اس سے بڑھ کے بھلا انقلاب کیا ہوگا
*
ملی ہے مجھ کو شجاعت علی(ع) کے صدقے میں
شجیع اور جہاں میں خطاب کیا ہوگا
***