شمیم امروہوی
(۱)
سلامی جاں گزا ہے رنج وغم خاصانِ داور کا
قلق سبطین(ع) کا ، زہرا(ص) کا، حیدر(ع) کا، پیمبر(ص) کا
*
سدا ُشہرہ رہے گا جود و خلق و زورِ حیدر(ع) کا
قطار و شیر و انگشتر کا، در کا، روح کے َپر کا
*
علی(ع) کی تیغ کے دم سے ہوا ہر معرکہ فیصل
احد کا، بدرکا، صفین کا، خندق کا، خیبر کا
*
یہ پانچوں سورے اے دل، پنجتن(ع) کی شان میں آئے
قمرکا ، شمس کا ، رحمان کا ، مریم(ع) کا ، کوثر کا
*
فدائے شاہ(ع) ہوکر حر(ع) نی، کس کس کا شرف پایا
اویس(ع) و زید(ع) کا ، عمار(ع) کا ، سلماں (ع) کا بوذر(ع) کا
*
نشاں مٹ کر وفاداری میں کیسا نام نکلا ہے
زہیر(ع) و مسلم(ع) و وہب(ع) و حبیب(ع) و حر(ع) صفدر(ع) کا
*
غلامِ پنجتن(ع) کو ڈر نہیں ان پانچوں چیزوں کا
اجل کا، جاں کنی کا، قبر کا، برزخ کا، محشر کا
*
ِملا ہے رونے والوں کو ثواب اک کا آہ کیا کیا
صلٰوۃ و صوم کا خمس و زکوٰۃ و حجِّ اکبر کا