منظور حسین شور
یہ سلسلہ ہے اٹل دینِ مصطفی کے لئے
علی نبی کے لئے ہیں نبی خدا کے لئے
*
میانِ باطل و حق زحمتِ تمیز بھی کر
یہ رہگذار ترستی ہے نقشِ پا کے لئے
*
وہ جس کا وقت کی تاریخ میں ہے نام حسین
وہ استعارۂ وحدت ہے کبریا کے لئے
*
علی کا ذکر عبادت ہے بے رکوع و سجود
کہ سمت و جہت ضروری نہیں ہوا کے لئے
*
سقیفہ بند ہو ایماں کہ شام کا بازار
جواز کوئی تو ہو خونِ کربلا کے لئے
*
تھیں برقعہ پوش سبھی دخترانِ کوفہ و شام
نہ تھی ردا تو فقط بنتِ فاطمہ کے لئے
***